Header Ad

Home ad above featured post

پیر، 28 نومبر، 2022

دبئی سے ارشد شریف کونکلوانے والے جنرل باجوہ تھے،آسٹریلوی صحافی کا الزام

 

دبئی سے ارشد شریف کونکلوانے والے جنرل باجوہ تھے،آسٹریلوی صحافی کا الزام

سب سے پہلے آپ کے سامنے یہ خبررکھ دوں جمعرات یا جمعہ کو پنجاب تحلیل کر دی جائے گی جبکہ دوسری آصف علی زرداری پنجاب حکومت بچانے کے لیے سرگرم ہو چکا ہے اور وہ ایک داو کھیلنے جا رہا ہے کون کون سے اسمبلی کو بچائے گا اور کس طرح یہ اسمبلی کوبچائیں گے یہ بڑا دلچسپ کھیل ہے اور تیسرا یہ کہ یہ سازش نہیں تھی بلکہ ہم  تمہیں کالر سے پکڑکرباہر نکالیں گے یہ بات مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو کہی تھی جو پانچ سال کشمیر کمیٹی کا چیئرمین رہا اورکشمیر کے بلدیاتی الیکشن میں ایک سیٹ بھی نہ جیت سکا۔ اس کے ساتھ ساتھ  اعظم سواتی کوہارٹ اٹیک یا اچانک مارنے کی سازش بننے جارہی ہے اللہ انہیں لمبی زندگی دے لیکن یاد رکھیں اگرایسا خدانخواستہ ہوا توذمہ دار کون ہو گا؟  آسٹریلیا کے ایک گورے صحافی نے 17 اگست کوارشد شریف  کو دبئی سے نکلوانے کا والے کا نام بھی بتا دیا جس کے بارے کہا جارہا تھا کہ وہ کون تھا جس نےارشد شریف کو دبئی سے نکلوایا۔

چند گھنٹے بقایا ہیں 29 نومبر سے 30 نومبرتبدیل ہونے میں ،آپ کل دیکھیےگا مٹھائی کی دکانوں پرجو رش ہوگا شکرانے کے نفل لوگ ادا کریں گے کیونکہ کفرٹوٹا ہےخدا خدا کرکے۔ حافظ صاحب کو ویلکم کریں انہوں نے  ابھی چارج سنبھالا ہے ان پرتنقید نہیں بنتی کوئی تنقید نہ کرے اورابھی تو ہم نے پچھلے حاجی صاحب سے حساب لینا ہے انہوں نے جو گند مچایا ہوا تھا وہ ابھی حافظ صاحب نے صاف کرنا ہے۔

 عمران خان یہ اسمبلیاں نہیں توڑرہا بلکہ حاجی صاحب اورامپورٹڈ حکومت کے غرورکا بت توڑرہا ہے یہ آنے والوں کو فیس سیونگ اور پیغام دے رہا ہے جو پنڈی جلسے میں عمران خان نے دے دیا تھا کہ میں  اپنے بھائیوں سے نہیں کرلڑ سکتا فوج میری ہے وردی میری ہے عوام کو فوج کے سامنے نہیں کر سکتا اسی لیے اسمبلیاں تحلیل کرنےکا  بہترین فیصلہ کیا حالانکہ درمیان میں حاجی صاحب نے معاملات خراب کرنے کے لئے اعظم سواتی کواٹھا لیا تاکہ سارا ملبہ حافظ صاحب پر ڈال دیں اب دیکھیں یہ بات بڑی سادہ ہے وہ حاجی صاحب تو اپنےبچوں کو لے کر غائب ہونے جارہا ہے اس لیے حافظ صاحب حاجی صاحب کی چارج شیٹ لوگوں کے سامنے رکھیں۔

کچھ چارج شیٹ ہمارے پاس ہے وہ آپ کو بتاتے ہیں حاجی صاحب کے دورمیں دہشتگردوں کے 130 کامیاب حملےہوئے بارڈرپرکنٹرول ختم ہو گیا افغانستان کا یہ راستہ نہیں روک سکا اورنہ ہی بارڈرپرسمگلنگ یہ روک سکا ہے ۔حاجی صاحب کا سب سے بڑا کام  یہ تھا کہ اس نے عوام اور پاک فوج کے درمیان فاصلے پیدا کردئیے اوراب اس پرایک آسٹریلوی صحافی نے یہ الزام بھی لگایا ہے اس نے کہا ہے میں نے نہیں کہ حاجی صاحب 17 اگست کو دبئی میں ایوارڈ لینے گئے اور دو دن کے بعد دبئی کی حکومت نے ارشد شریف کو دبئی سے نکال دیا اور۲۱اگست کو ارشد شریف کینیا چلا گیا 24 اکتوبرکووہ شہید ہوگیا ۔

یہ بات تو آپ بھی بخوبی جانتے ہیں کہ وزیرخارجہ بلاول زرداری کی اتنی جرات  تو ہے نہیں کہ وہ دوبئی سےانہیں نکلواتا اورنہ ہی بلاول کی اتنی اوقات ہے کہ اس کے کہنے پر دوبئی کی حکومت ایک صحافی کو ملک بدرکرتی ۔صحافی احمد نورانی نے بھی جوبات کی ہے وہ سچ لگتی ہے جس کے مطابق ارشد شریف کو اس لیے قتل کیا گیا تھا کیونکہ  وہ یہ سوال کرتا رہا تھا کہ دنیا بھرسے ملنے والے گفٹ کی تفصیلات اوراپنے اثاثوں کے بارے میں بھی عوام کوبتائیں جس کی وجہ سے حاجی صاحب بہت زیادہ ناراض تھے۔ باقی آپ سمجھدار ہیں آپ کو پتہ ہے کہ  پھر کیا ہوا ہے۔ آج اپنے آخری خطاب میں حاجی صاحب  فرما رہے تھے کہ ملک  شدید مالی بحران کا شکار ہے جبکہ آٹھ مہینے پہلے ترجمان آئی ایس پی آر جنرل بابرافتخار فرما رہے تھے کہ دیکھیں اسٹاک ایکسچینج  اوپر چلی گئی ہے اورروپیہ گر گیا ہے اکانومی بہتر ہو رہی ہے اب آٹھ مہینے بعد حاجی صاحب فرما رہے ہیں کہ ملک شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ بارہ سوارب روپے آپ لے رہے ہیں اور آپ کا خاندان لے کے جا رہا ہے اورگیارہ سو ارب آپ نے ان چوروں کو بخش دئیے ہیں تو اللہ بھلا کرے عثمان بزدارکا ، مردِحق تھا جو ڈٹ گیا تھا  ورنہ اگرعلیم خان وزیراعلٰی بن جاتا تو وہ بارہ سو ارب کی بجائے12000ارب  ہو جاتا۔ آج لاہور کا نام باجوہوربنا ہوتا۔ ایک سو تیس حملے روکنا حاجی صاحب  آپ کا کام تھا اکانومی ٹھیک کرنا آپ کا کام نہیں تھا آپ وزیراعظم وزیراعظم زیادہ کھیلتے رہے اورملک کو دوٹکڑے کردیا۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Home Ad bottom