جمعہ، 4 نومبر، 2022

نئے حملے کا الرٹ: کپتان کا خطاب لیٹ کیوں ہوا؟ مراد سعید کی پریس کانفرنس کے بعد کھلبلی

 

نئے حملے کا الرٹ: کپتان کا خطاب لیٹ کیوں ہوا؟ مراد سعید کی پریس کانفرنس کے بعد کھلبلی

عمران خان کا شوکت خانم ہسپتال سے اہم ترین خطاب جو کہ چار بجے ہونا تھا وہ کیوں لیٹ کیا گیا اور چند گھنٹوں کی تاخیرمیں بیک ڈورپر کیا ہو رہا ہے عمران خان سے کون رابطے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس حوالے سے بڑی اہم تفصیلات ہیں جبکہ شوکت خانم کے باہر سے ایک مشکوک شخص گرفتار ہوا ہے۔ شوکت خانم ہسپتال جہاں پر عمران خان زیر علاج ہیں وہاں پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر لیڈر شپ کا اہم ترین اجلاس بھی ہوا ہے اور اس اجلاس میں کیا کچھ فیصلہ ہوا آئی جی پنجاب پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا اور مزید کچھ معاملات کی تفصیلات بھی آپ کے سامنے رکھنی ہیں۔ اس وقت ایف آئی آر سے ایک نام پرویز الٰہی کیوں نکلوانا چاہتے ہیں اس حوالے سے دعوٰی اور مراد سعید نے ایک پریس کانفرنس کی ہے جس میں ان کے مطابق عمران خان  کو مارنے کے لئے یہ شخص  بیرون ملک سے آیا اور مراد سعید کی اس پریس کانفرنس کےبعدمخالفین کے طوطے اڑچکے ہیں۔

عمران خان صاحب اس وقت رو بہ صحت ہے ان کا علاج مکمل ہو چکا ہے عمران خان صاحب کو آرام کا کہا گیا ہے لیکن وہ بضد ہیں کہ انہیں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے اور وہ تو یہاں تک کہہ رہے ہیں  کہ میں یہاں ایک بیڈ کی جگہ بھی نہیں لینا چاہتا تھا تاکہ کسی اور شخص کا کوئی حرج نہ ہو۔ اسپتال کے باہر پولیس کی اس وقت بھاری نفری تعینات ہے سکیورٹی کے انتہائی سخت ترین انتظامات ہیں ۔اسی طرح پاکستان تحریک انصاف اورعمران خان کے سپورٹرزکی بڑی تعداد اسپتال کے باہر موجود ہے جو اپنے قائد سے یکجہتی کے لیے ہسپتال کے باہر ہی پھولوں کے گلدستے رکھ رہے ہیں ۔آج جمعہ کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کی کال دی تھی جس کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔راولپنڈی فیض آباد میں پولیس اورمظاہرین میں اس وقت بھی جھڑپیں جاری ہیں پولیس کی طرف سے آنسو گیس کی شیلنگ مسلسل ہورہی ہے اورپی ٹی آئی کا درجنوں افرد کو گرفتاربھی کرلیا گیا ہے۔اسی طرح ملک کے تمام شہروں میں احتجاج ہورہا ہے ۔شارع فیصل کراچی کے اندر بھی اسلام آباد جیسے حالات ہیں وہاں پر بھی پولیس نے شیلنگ کی اوربچوں اوربوڑھی خواتین کو بھِی نہیں بخشا گیا اوران پر لاٹھی چارج جاری ہے گوراقبرستان کے نزدیک شیلنگ بھی ہورہی ہے۔ اسی طرح لاہور کے اندر احتجاج کی وجہ سے تمام راستے بند ہیں لاہور کے اندر مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے ہیں رنگ روڈ بند کر دی گئی یہاں تک کہ گورنر ہاؤس کے گیٹ پرآگ لگائی گئی ہے  اور گورنر ہاوس کے گیٹ کے گلوب توڑے گئے ہیں ۔ عوام اس وقت بہت غصے میں ہے اوربپھرچکی ہے۔اسی طرح ملک کے تمام چھوٹے بڑوں شہروں میں احتجاج کا یہ سلسلہ جاری ہے۔

عمران خان  کی جان کو خطرات ابھی بھی ہیں اس کا تو سب کو پتہ ہے اور اس سے پہلے بھی اگر دیکھا جائے  محترمہ بینظیر بھٹو شہید پر اکتوبر میں حملہ ہوا تھا جس میں وہ بچ نکلی تھیں  لیکن پھردسمبرمیں انہیں  راستے سے ہٹا دیا گیا ۔تازہ ترین اطلاع کے مطابق پولیس نے یہ بات بتائی ہے کہ ہسپتال کے باہرایک مشکوک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس مشکوک شخص کا تعلق رائیونڈ سے بتایا جارہا ہے ظاہری بات ہے کہ عمران خان کی زندگی کوخطرہ موجود ہے اوردوبارہ حملے کی کوششوں کے لیے امکانات موجود ہیں اس صورتحال میں عمران خان  کی حفاظت کو یقینی بنانا  بہت زیادہ اہم ہو چکا ہے۔

عمران خان  نے چار بجے عوام سے خطاب کرنا تھا لیکن اس کا وقت تبدیل کرکے چھ بجےکے بعد کا وقت دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے یہ بات بتائی گئی ہے کہ عمران خان بہت زیادہ غصے میں ہیں اور عمران خان  کے قریبی ایک شخص کا کہنا ہے کہ ایسا شخص جس کو 24 گھنٹے سے کم وقت پہلے گولی لگی ہو اس سے آپ کیا توقع کرسکتے ہیں اورعمران خان کو زیادہ غصہ اس قاتل کے بیان کے منظرِعام پرآنے پرہے۔ عمران خان  نے وزیراعلٰی پنجاب کو 3 لوگوں پر فوری ایف آئی آر درج کروانے کا حکم دیا ہے۔ اینکرعمران ریاض خان  نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک شخص جو کہ میجرجنرل ہے اس کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیے چودھری پرویزالٰہی کوشش کررہے ہیں ۔

کچھ دیرپہلے شوکت خانم ہسپتال میں تحریک انصاف کی سینئیرلیڈرشپ کا اجلاس ختم ہوا جس میں ڈاکٹرز نے عمران خان کے آپریشن سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ابتدائی تفصیلات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے اجلاس میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی عمران خان پاکستان کی سب سے بڑی اورواحد وفاقی جماعت کے سربراہ ہیں ۔عمران خان پاکستان کےوفاق اوریکجہتی کی علامت ہیں۔ عمران خان پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے اجلاس میں معظم گوندل کی شہادت اورابتسام کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کیا گیا۔ لیڈرشپ نے اس حملے کے پس منظر کا تفصیل سے جائزہ لیا اور اسے ایک سوچی سمجھی سازش کا پیش خیمہ قرار دیا اس حملے کے ماسٹر مائنڈکی مرکزی ملزمان شہباز شریف، رانا ثناءاللہ اور میجر جنرل فیصل کو قراردیاگیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ان ملزمان کو عہدوں سے ہٹائے بغیر تفتیش کا آگے بڑھنا ممکن نہیں ہے ۔ اجلاس میں آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا گیا اور آئی جی کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں اقدامِ قتل کے اس واقعے کو مذہبی رنگ دینے کی سازش کی بھرپور مذمت کی گئی اوراس ضمن میں سوشل میڈیا اورمیڈیا میں مخصوص صحافیوں کے بیانات اور ملزم کی ویڈیو لیکس کا جائزہ لیا گیا عمران خان کا قوم سے خطاب کریں گے اور اس سازش سے متعلق اہم امورپر قوم کو اعتماد میں لیا جائے گا حقیقی آزادی کا احتجاج ہر صورت میں جاری رہے گا ۔اس سے آپ  کم از کم یہ  اندازہ  لگا سکتے ہیں کہ عمران خان کی موومنٹ برقرار رہے گی۔  عمران خان کے خطاب سے پہلے بیک ڈورپربہت سی چیزیں چل رہی ہیں ۔عمران خان اپنے  خطاب کے اندر بہت اہم باتیں کرنے والے ہیں۔

ادھر دوسری طرف مراد سعید نے ایک پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ایک غیر ملکی شخص کو پاکستان میں عمران خان کو راستے سے ہٹانے کے لیے بلوایا گیا اب انہوں نے کہا ہے کہ اس شخص کو ہم نے گرفتار کر لیاہے اور وہ کون سا ادارہ تھا یاوہ کون سے ادارے کےاعلی افسران تھے یہ وہ کون تھاجو اس شخص کوچھڑوانے یا پھر اپنی تحویل میں لینے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا یہ بڑا انکشاف ہے۔ اس سے پہلے بھی پاکستان تحریک انصاف کی لیڈر شپ اس بات کے قریب پہنچ چکی ہے کہ عمران خان  کو قتل کروانے کے لیے پاکستان میں سے ہی آرڈر دیا گیا اور کسی اور ملک سے بندہ آیا جو گرفتار ہوا تو اسے کون چھڑوانے کی کوشش کر رہا تھا ۔اس انکشاف نے بھی تحقیقات کو ایک نیا رنگ دے دیا ہے۔ اینکرکامران خان نے بھی یہ دعویٰ کیا ہےکہ عمران خان نے بہت ہی اہم خطاب چند گھنٹوں کے لیے موخر کردیا اورخبریں ی چل رہی ہیں کہ فوجی قیادت حالات کو سنبھالنے کی کوششوں میں مصروف ہے اللہ سبحانہ و تعالی رحم فرمائے ۔ یعنی کہ اس وقت ملٹری لیڈرشپ حالات کو قابو کرنے کے لیے اس وقت تمام تر کوششیں کر رہی ہے اور حالات کو قابو کرنے کےلئے بیک ڈورپر بہت سے معاملات طے کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عمران خان  کے قوم سے خطاب میں تاخیر ہورہی ہے۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں