منگل، 8 نومبر، 2022

اہم فیصلے ہوگئے،بڑی گرفتاریوں کی تیاریاں،کپتان بھی فائنل راونڈ کے لیے تیار

 

اہم فیصلے ہوگئے،بڑی گرفتاریوں کی تیاریاں،کپتان بھی فائنل راونڈ کے لیے تیار

پاکستان کی سیاست میں بہت سی اہم باتیں سامنے آرہی ہیں اورایک فیصلہ کن مرحلہ شروع ہونے والا ہےچند گھنٹوں بعد بڑی اہم خبریں آنے والی ہیں جو پاکستانی سیاست کا رخ تبدیل کردیں گی ایسی خبریں جو سیاست میں بھونچال پیدا کردیں گی اورایسی خبرِیں جن کے بعد اقتدارمیں کس نے رہنا ہے اپوزیشن میں کس نے جانا ہے اورجیل کس کا مقدرہے اوراقتدارکے مسکن پرکون بیٹھے گا فیصلہ ہونے والا ہے۔بدقسمتی یہ ہے کہ پاکستان کا فیصلہ عوام کی بجائے غیرملکی قوتیں اوران کے اہم ترین افراد کررہے ہیں۔

اہم ترین خبروں میں پہلی خبر یہ ہے کہ یہ پلاننگ جاری ہے جس کا اعلان کسی وقت بھی ہوسکتا کہ ملک میں ایمرجنسی لگانی ہے یا نہیں جبکہ پنجاب اورکے پی کے میں گورنر راج کی گونج بھی سنائی دے رہی ہے جس کا وفاقی حکومت فیصلہ کرچکی ہے۔ حکومت کے وفاقی وزیررانا تنویر نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ہم نے تو رائے دی ہے کہ پنجاب میں گورنر راج نافذ کردیا جائے۔کچھ مصدقہ اطلاعات کے مطابق دونوں صوبوں میں گورنرراج لگانے کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔ تمام ڈاکومنٹس تیارہوچکے ہیں اوراس پرباقاعدہ طورپر حکومتی لیگل ٹیمیں اس پر کام مکمل کرچکی ہیں۔اب صرف  جہاں سے یہ آرڈرآنا ہے اس کا انتظارکیا جارہا ہے۔

پی ٹی آئی قیادت کی گرفتاریوں کے لیے وارنٹ حاصل کیے جارہے ہیں۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مراد سعید کے علاوہ پنجاب سےاعجازچوہدری ،علی افضل ساہی ،سرفرازعمرچیمہ اورفوادچوہدری کی گرفتاری کے لیے بھی نام فائنل کرلیےگئے ہیں۔پنجاب میں نیا آئی جی لگانے کے لیے وفاق نے تین نئے نام فائنل کرلیے ہیں۔جن میں ایک کو کسی بھی وقت تعینات کیا جاسکتا ہے۔ اوراسے ایک ہی ٹاسک سونپاجائے گا کہ وہ تحریک انصاف کے متحرک کارکنوں کو گرفتارکرے اوران کے ایم پی ایز اورایم این ایز کو توڑکر کسی دوسری جماعت شامل کرے بصورت دیگر مختلف مقدمات میں پھنسا کرگرفتارکرے۔اس کے ساتھ ہی ایک اورخوفناک فیصلہ بھی ہونے جارہا ہے کہ عمران خان کو زمان پارک سے ہی گرفتارکرلیا جائے اس کے لیے باقاعدہ طورپر اجازت طلب کرنے کی تیاری ہوچکی ہے۔اب دیکھتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے رہنما اس پرکیا سٹینڈ لیتے ہیں کیونکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگران لوگوں کو گرفتارکرلیاگیا تو اس کے بعد شاید پی ٹی آئی کا ورکر احتجاج کے لیے نہ نکلے۔وہ ووٹ کے لیے تو نکل سکتا ہے لیکن احتجاج کے لیے نہیں نکل سکتا۔اس لیے یہ اہم ترین پلاننگ ہوچکی ہے اوراس کے لیے پی ڈی ایم کے کئی اجلاس ہوچکے ہیں جن میں ان فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کے فیصلے ہوچکے ہیں۔

اگرامپورٹڈ سرکارکا یہ پلان ناکام ہوجاتا ہے تو پھربازی کپتان کے ہاتھ میں ہوگی۔بڑی اہم جگہ پراجلاس ہوا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ اگرکپتان راولپنڈی پہنچ گیا تو پھرکوئی طاقت بھی اسے روک نہیں سکے گی اس لیے اس کی گرفتاری ناگزیر ہوچکی ہے۔

دوسری بڑی خبر یہ ہے کہ ن لیگ کا وہ گروپ جو مقتدرحلقوں کے خلاف ہمیشہ سےتھا اورہمیشہ ان کو گالیاں دینے اورہرزہ سرائی کرنے سے کوئی موقع نہیں جانے دیتا تھا پرویز رشید کے مبینہ ویڈیو لیک ہونے کے بعد ایک بارپھرکھل کرسامنے آچکا ہے اوراس نے بھی اپنی قیادت کو کہنا شروع کردیا ہے کہ ہمیں بھی فیصلہ کرنا ہوگا اگرایسی ویڈیو پرویز رشید کی آسکتی ہے توہماری ہی جماعت کے دیگر لوگوں کی ویڈیوز بھی بنائی گئی ہونگی۔ لگتا ہے کہ کوئی ہے جو سب کی سیاست ختم کرنا چاہ رہا ہے اورصرف پاکستان پیپلز پارٹی کو بچا رہا ہے۔ تین مزید ایسی ویڈیوزکو منظرِعام پرلایا جارہا ہے جن کو باقاعدہ طورپر تیارکروایا گیا ہے۔ہوسکتا ہے کہ یہ ویڈیوز باہرسے ریلیز کی جائیں ۔ان ویڈیوز کو جاری کرنے کے بعد کپتان کے خلاف آخری پتہ کھیلا جائے گا۔ جبکہ پی ڈی ایم کو پتہ ہے کہ چاہے جتنی بھی ویڈیوز منظرِعام پرآجائیں اورکتنے ہی مقدمات ان کے خلاف درج کرلیں ان کی فالوانگ اورشہرت کو وہ نہیں پہنچ سکتی ہے اورعمران خان اس وقت شہرت کی بلندیوں پر براجمان ہیں۔

ایک اوربڑی اہم خبر آپ کو دے دوں حالیہ قاتلانہ حملے سے پہلے بھی عمران خان کو دوبارمارنے کی کوشش کی گئی ایک باردورانِ اقتدارجبکہ دوسری مرتبہ جب کپتان کی حکومت ختم کی گئی۔اب عمران خان کے گھرکی ایک مرتبہ پھرسی جاسوسی جارہی ہے رات گئے  سفید کپڑوں میں ملبوس کچھ نامعلوم افراد زمان پارک میں موجودہ عمران خان کی رہائش گاہ کے اردگرد چکرلگاتے رہے اورویڈیو بھی بناتے رہے۔ ڈیوٹی پر مامور سپاہی نے جب ان سے پوچھا تو انہوں نے اسے تھپڑ بھی رسید کیا اوردوبارہ راستہ نہ روکنے کی بھی تنبیہہ کی۔ یہ لوگ علاقہ مکینوں سے بھی پوچھتے رہے کہ عمران خان کے گھرمیں کن کن راستوں سے گزرکر داخل ہوا جاسکتا ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ اشخاص کون ہیں کیا یہ کوئی ٰغیرملکی دشمن ہیں یا پھر ملک کے غدارہیں جو اس ملک کو آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں اورانتشارپیدا کرنا چاہتے ہیں ۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں