پیر، 12 دسمبر، 2022

نئی رپورٹ: ایجنسیوں نے لنکا ڈھا دی،آئندہ الیکشن میں عمران خان فاتح ہونگے

 

نئی رپورٹ: ایجنسیوں نے لنکا ڈھا دی،آئندہ الیکشن میں عمران خان فاتح ہونگے

زمان پارک لاہورایک مرتبہ پھرملاقاتوں کا مرکز بن چکا ہے نہ صرف زمان پارک بلکہ کچھ ملاقاتیں لاہورہی میں کسی اورجگہ پر بھی ہوئی ہیں اورمقتدرحلقوں کی طرف سے عمران خان کے لیے ایک خاص پیغام پہنچایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عمران خان کا کہا ایک مرتبہ پھرسچ ثابت ہوا ہےاورعمران خان کو اس سسٹم میں سے آوٹ کرنے کے لیے ایک اور کیس شروع کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب ایک اوراہم ترین خبرآنے والے الیکشن کے بارے ہے کہ اس میں کون جیتے گا اورکون سی پارٹی کتنے فیصد سیٹیں  نکالے گی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ نےسب کو حیران کر دیا ہے اورامپورٹڈ حکومت کے لیے آگے کنواں پیچھے کھائی دکھائی دیتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

عمران خان نے کل ایک بڑی اہم پریس کانفرنس کی تھی یہ پریس کانفرنس  ایک جانب تو امپورٹڈ حکومت کی ناکامیاں عوام کوبتانے کے حوالے سےتھی وہیں دوسری جانب عمران خان  نے مقتدرحلقوں کو مخاطب کیا اورقومی سلامتی کے اداروں کو جھنجھوڑنے اورجگانے کی کوشش کی کہ پاکستان کی معیشت اگردیوالیہ ہوجاتی ہے تو یہ قومی سلامتی کے اداروں کی سب سے بڑی ناکامی ہوگی۔ اس کے علاوہ عمران خان  نے چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے کھل کر بات کی اور کہا کہ اگرالیکشن کمیشن مجھے نااہل کر دیتا تو کیا مجھے نااہل کرنے سے ووٹ کسی اورکوپڑ جائے گا فائدہ تو نہیں ہوگابلکہ ووٹ تو پی ٹی آئی کوہی پڑے گا یہ تو ہونہیں سکتا کہ وہ ووٹ بھگوڑے نواز شریف کو پڑجائے گا جس کی واپسی کی امپورٹڈ حکومت تیاریاں کر رہی ہے  ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اگرمجھے نااہل کرتا ہے توالیکشن کمیشن مزید ذلت کمائے گا اوراس صورتحال میں الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اس وقت جس طرح کی حرکتیں کر رہا ہے وہ نون لیگ کا جیالا بن چکا ہے ۔

عمران خان کی کل کی پریس کانفرنس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نوٹس لے لیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ عمران خان  نے الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کے خلاف جھوٹ بولا ہے اور ان پر بےجا تنقید کی ہے اس لیےالیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جس کے بارے میں عمران خان نے پہلے ہی بتا دیا تھا اوران کی یہ بات بھی سچ ثابت ہوئی ہے کہ میرے مخالفین موقع کی تلاش میں ہیں کہ کسی طریقے سے عمران خان کو سسٹم میں سے نکالا جائے اورانہیں نااہل کروا دیا جائے۔

 چوہدری پرویزالٰہی اور مونس الٰہی کو پیشکش کی جا رہی ہے کہ آپ  نون لیگ اورپی ڈی ایم کے وزیراعلیٰ بن جائیں آپ کے عہدے پربھی کوئی فرق نہیں پڑے گا ساتھ ہی یہ لالچ دیا جا رہا ہے کہ دیکھیں اگر آپ اسمبلی تحلیل کر دیتے ہیں اورالیکشن ہو جاتے ہیں اورپی ٹی آئی اگر اکثریت لے لیتی ہے توعمران خان توآپ کو وزیراعلٰی نہیں بنائیں گےابھی تو انہیں دس ووٹوں کی ضرورت ہے جتنا اس عہدے کا مزہ لے سکتے ہیں لےلیں۔

زمان پارک میں تو ملاقاتیں ہورہی ہیں اعجازالحق سے عمران خان کی ملاقات ہوئی لیکن پی ٹی آئی کے کچھ بڑے اہم لیڈران جو کہ عمران خان کے دست و بازو ہیں ان کے ساتھ بھی لاہورمیں ہی ملاقاتیں ہوئی ہیں جن میں ذرائع یہ دعوٰی کررہے ہیں کہ مقتدرحلقوں نے یہ بات پہنچائی گئی ہے کہ مقتدرحلقے سیاست سے صحیح معنوں میں دور رہیں گے اورعمران خان  کے تحفظات دور کئے جائیں گے ہم حقیقی معنوں میں نیوٹرل اور اے پولیٹیکل ہونے جا رہے ہیں ۔ اورعمران خان کو اس بات کی بھی گارنٹی دی گئی ہے کہ ہماری طرف سے اگلے الیکشن میں کوئی اثر انداز نہیں ہو گا  یہی وجہ ہے کہ عمران خان نے بھی کل کی تقریر میں نئے آرمی چیف کے بارے میں کہا کہ وہ اچھے ہیں اور حافظ قرآن بھی ہے اوردردِدل بھی رکھتے ہیں انہیں ٹائم اورسپیس دینی چاہیے ٹائم اورسپیس کا مطلب یہی ہے کہ انہیں  تھوڑا سا مضبوط  کیا جائے  تاکہ وہ سخت فیصلے لے سکیں۔

آئندہ ہونے والے الیکشن کے بارے وفاقی حکومت کا یہ خیال ہے کہ ہم کچھ نہ کچھ سرپرائز دے سکتے ہیں لیکن اس حوالے سے دنیا نیوز کے ایک صحافی نے یہ دعویٰ کیا ہے شہبازشریف نے ایک سروے کروایا ہے جس میں بتایا گیا ہےاگر مارچ میں الیکشن ہوتے ہیں اوراگرپنجاب کی صرف بات کی جائے تو پی ٹی آئی پنجاب میں باسٹھ فیصد سیٹیں نکال سکتی ہے اس کے ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ نواز شریف اگراس وقت واپس آئیں جب یہ حکومت عوام کو بہت بڑا ریلیف دے دے اورر دودھ کی نہریں بہنے لگ جائیں معیشت ٹھیک ہوجائے تو اس صورت میں پی ٹی آئی  پچاس فیصد سیٹیں جیت سکتی ہے  یہ رپورٹ دی گئی ہے تواب ان دونوں صورتوں میں پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان ہی جیتتے ہوئے نظرآرہے ہیں اوراس رپورٹ کو پاکستان تحریک انصاف کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے بعد امپورٹڈ حکومت کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے یہ بات تو کنفرم ہے کہ جیت پی ٹی آئی کی ہے اب اس حکومت پاس کوئی راستہ نہیں آگے کنواں اورپیچھے کھائی ہے چاہے یہ جتنا بھی الیکشن کروانے میں تاخیرکرلیں ہارنا ان کا مقدربن چکا ہے۔دیرسےالیکشن ملک کے لیے نقصان دہ ہے عمران خان نے لیے نہیں اس بات کو یہ جتنا جلدی سمجھ جائیں ملک کے لیے بہتر ہے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں