بدھ، 21 دسمبر، 2022

پی ٹی آئی کی ن لیگ کوکسی بھی ایڈونچرسے بازرہنے کی وارننگ

 

پی ٹی آئی کی ن لیگ کوکسی بھی ایڈونچرسے بازرہنے کی وارننگ

پنجاب اسمبلی کے حالات انتہائی غیر معمولی ہو چکے ہیں کسی کو اسمبلی کے اندرجانے کی اجازت نہیں ہے ق لیگ کے ۱۰ ارکان اور پاکستان تحریک انصاف کے کچھ لوگ اندر بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ اسمبلی سے باہرپنجاب میں گورنر راج لگائے جانے کا امکان اورخبریں گردش کررہی ہیں اس کے لیے دوبارہ گورنرپنجاب کی طرف سے  دوسرا آرڈرجاری ہونے کا امکان ہے جس کے جاری ہونے اوراجلاس نہ بلانے کی صورت میں گورنرراج لگانے کے لیے حالات سازگار بنائے جا رہے ہیں یہاں تک کہ نون لیگ نے  فوج کو بھی بلانے کی دھمکی دے دی ہے ۔اسمبلی کے اندرایک انتہائی اہم ترین اجلاس جاری ہے۔

اس وقت نون لیگ گورنرراج لگانے کی تیاری کرکے بیٹھی ہے اورگورنرپنجاب بھی مکمل تیاربیٹھے ہیں لیکن پی ٹی آئی اورق لیگ کا پلان کیا ہے یہ زیادہ اہم ہے ق لیگ اورپی ٹی آئی نے گورنرراج لگنے کی صورت میں اس سے نمٹنے کی تیاری کرلی ہے اور وہ بہت زیادہ پراعتماد اورپرسکون ہیں۔ان کے مطابق گورنرپنجاب گورنرراج نہیں لگا سکتا ہے یہ غیر قانونی اور غیر آئینی عمل ہوگا۔ یہ معاملہ صدر کے پاس  جانا بھی ضروری ہوتا ہے اورپھر  گورنر راج کا نوٹیفیکیشن بھی چیف سیکریٹری نے نکالنا ہوتا ہے ۔جیسا کہ آپ کو علم ہے کہ صدربھی پی ٹی آئی کا ہے اورچیف سیکرٹری بھی پرویزالہٰی کا اپنا بندہ ہے وہ کسی صورت میں گورنرراج کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرے گالہٰذا ایک ہی راستہ بچتا ہے کہ اگریہ گورنرراج لگا بھی دیتے ہیں تو معاملہ کورٹ کے اندر چلا جائے گا اور کورٹ کے اندرجانے کی صورت میں یہ معاملہ فوری طور پر ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا اس وقت اہم چیف جسٹس عمرعطاء بندیال اورمظاہراکبر نقوی جیسے اہم ترین ججز لاہور کے اندر موجود ہیں لگ ایسا ہی رہا ہے کہ یہ معاملہ کورٹ کے اندر چلا جائے گا اوراس کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے حق میں چلا جائے گا۔

اس وقت آئینی اور قانونی  طورپرایک راہ ہموارکرنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ یہ ہے کہ گورنرصاحب باربارایک آرڈر دے رہے ہیں اور باربارایک چیزکا کہہ رہے ہیں جبکہ ان کے آرڈر کو فالو نہیں کیا جا رہا ہے اورنہ مانا جا رہا ہے آج کے آج ہی ایک بارپھر سپیکر پنجاب اسمبلی کو یہ کہا جائے گا کہ آپ دوبارہ سے اعتماد کی کارروائی کے لیے اجلاس بلائیں  سپیکرپنجاب اسمبلی یہ کہتے ہیں کہ یہ اجلاس ہی غیر قانونی ہے جب کہ رانا ثنا اللہ کا یہ بیان آیا ہے کہ اجلاس کے لیےسپیکرکی رولنگ کی اجازت نہیں ہے۔

کچھ دیرپہلے پنجاب اسمبلی کے باہرکنٹینرزمنگوالیے گئے تھے لیکن سوشل میڈیا پر خبربریک ہونے کے بعد ان کنٹینرز کو یہاں سے واپس بھجوا دیا گیا ہے ابھی یہ کنٹینرز شملہ پہاڑی کے قریب منتقل کردیئے گئے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے کی صورت میں ان کو دوبارہ واپس لایا جاسکے اوراس پورے علاقے کو سیل کیاجاسکے۔ سیل کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ  اسمبلی کے اندراورباہر کےحالات خراب ہو جائیں گے۔

 مونس الہٰی بھی پنجاب اسمبلی کے اندرکمال کی حکمت عملی بنا کے بیٹھے ہوئے ہیں اورن لیگ کے ماورائے آئین اور غیر قانونی کام سے نمٹنے کےلیے ق لیگ اور پی ٹی آئی تیارہے ۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایک اہم ترین اجلاس اس وقت بھی زمان پارک میں جاری ہے جس کے اندر انتہائی اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں۔بیرسٹرعلی ظفرنے کہہ دیا ہے کہ آج نون لیگ جو بھی کرے گی وہ صرف اور صرف غیر آئینی اور غیر قانونی عمل ہوگا۔

اسمبلی کے باہرایسا لگ رہا کہ کوئی بڑا میچ پڑنے والا ہے کنٹینرزکا آنا اوررانا ثناءاللہ کا گورنرراج لگانے اوراسمبلی کو سیل کرنے سے لگتا ہے کہ وفاقی حکومت کو کہیں نہ کہیں کسی نامعلوم کی سپورٹ ضرور حاصل ہے جس کی وجہ سے یہاں پر ان کے لیے کام آسان ہو رہے ہیں حالات کسی وقت بھی خراب ہوسکتے ہیں ہو سکتا ہے آج رات نہیں تو کل صبح کو گورنرراج لگا دیا جائے اور وزیراعلٰی کی پاورکو ختم کرکے عمارت کوسیل کرنے کا کہا جائے۔

ایک اوراہم خبرہے کہ نئے آئی جی بھی پنجاب اسمبلی آئے ہے اوراس وقت سارے پتے ق لیگ اور تحریک انصاف کے ہاتھ میں ہیں۔اگرن لیگ اورپی ڈی ایم طاقتوروں کے ساتھ کوئی ایڈونچرکرنے کی کوشش کرتی ہے تو یہ دونوں جماعتیں ان کا مقابلہ کریں گی۔پی ٹی آئی نے ن لیگ کو کسی بھی مس ایڈونچرکرنے سے باز رہنے کی وارننگ بھی دے دی ہے۔معلوم ہوتا ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں جانے کے علاوہ کسی اورطرح سے حل نہیں ہوگا۔کل صبح تک امید ہے کچھ حالات واضح ہوجائیں گے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں