اتوار، 29 جنوری، 2023

ایران پرحملہ ہوگیا،دشمنوں نے کئی شہروں کو نشانہ بنا ڈالا،انٹرنیٹ سروس بھی بند

 

ایران پرحملہ ہوگیا،دشمنوں نے کئی شہروں کو نشانہ بنا ڈالا،انٹرنیٹ سروس بھی بند

 

اس وقت  پوری دنیا کی سیاست خصوصاً مشرقِ وسطٰی میں ایک بہت بڑا کہرام مچ چکا ہے کیونکہ ایران پر براہِ است  حملہ کر دیا گیا ہےاس سے قبل براہ راست ایران کی تنصیبات کے اوپر حملہ کبھی نہیں کیا گیا اس کے بعد خطے کی ایسی  صورتحال بن چکی ہے جس سے خطے کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کو بھی نئے چیلنجزکا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس وقت اسرائیل امریکہ اور سعودی عرب یہ تین ممالک ہیں جن کو ایران سے بڑا مسئلہ ہے اس سے پہلے بھی ایران پرمختلف قسم کے حملےکیے جاتے رہے ہیں کبھی ایران کی فوجی تنصیبات پرتوکبھی ایٹمی پروگرام حملے کیے گئے۔

 ایران کا میزائل سسٹم اورڈرون ٹیکنالوجی اس کے دشمن ممالک کی آنکھوں میں ہمیشہ سے کھٹکتی رہی ہے۔  کم وسائل ہونےاورمعاشی پابندیاں ہونے کے باوجود ایران نے اپنی ٹیکنالوجی سے مخالف اوردشمن ممالک کو ہمیشہ دن میں تارے دکھائے ہیں اسی لیے وہ ممالک ایران کو اپنے لیے سب سے بڑا خطرہ سمجھتے رہے ہیں۔ وہ ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ ایران کا پاس اس ٹیکنالوجی آنا ان کے لیے زہر قاتل ہوگا کیونکہ یہ محفوظ ہاتھوں میں نہیں رہے گا اس لئے اس ٹیکنالوجی کو ختم کرنا اور ایران کو اس ٹیکنالوجی سے محروم کرنا  دنیا کے کچھ بڑے ممالک کا مشن ون ہے  ماضی میں بھی ایران پر ہر طرح کا دباؤ ڈالا گیا ڈپلومیٹک پریشر اپنی جگہ ،اکنامک پریشراپنی جگہ، ایرانی فوج نے کم وسائل کے اندررہتے ہوئے  فوجی اور ٹیکنالوجی کے میدان اپنا لوہا منوایا ہے۔اوراپنی ٹیکنالوجی کو زمانے کی جدّت کے ساتھ دن دگنی چارچوگنی ترقی دی ہے۔ اس کا اعتراف تو یہ سارے ممالک کرتے ہیں۔ امریکہ  اوراسرائیل کئی بارکہہ چکے ہیں کہ وہ ایران کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔


لیکن اس کے باوجود انہوں نے ہمیشہ ایران کی فوجی تنصیبات پر براہ راست حملہ کرنے سے گریز کیا ہے یعنی وہ اس چیز سے اجتناب کرتے رہے ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہےکہ ایران اس کا سخت ردعمل دے سکتا ہے۔  تاہم ایران کے قاسم سلیمانی جیسے فوجی جرنیل اور محسن فخری زادہ جیسے جوہری سائنسدانوں کو دشمن نشانہ بناتے رہے ہیں تاکہ ایرانی ایٹمی  پروگرام کو ختم کیا جا سکے لیکن اس  بھی انہیں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی۔

اس دفعہ ایران پر براہ راست حملہ کیا گیا ہے یہ بہت الارمنگ ہےجس سے ایک نئی جنگ چھڑسکتی ہے اورپورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ایران میں انقلاب کی ایک نئی لہر چل رہی ہے اورایران الزام لگا رہا ہے کہ ان انقلاب کے تحریکوں کے پیچھے عالمی طاقتوں کا ہاتھ ہے۔آج  ایران کے اندرتہران کی فضائی حدود میں جیٹ طیاروں کے پروازیں دیکھی گئی ہیں۔ایران کے مختلف حصوں میں بلاسٹ ہوئے ہیں اورایران کے اندرانٹرنیٹ سروس بھی بند ہے۔ ایران کے شہروں تہران ،کراج ،نماک،ہمدان ،اسفہان،کھوئےاورتبریز میں ڈرون حملے کیے گئےاوران شہروں کے اہم حصوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یہ حملے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی ہیڈ کوارٹر،قدس فوج کے بیس پراورگولہ بارود کے ڈپو کے اوپربھی ہوئے ہیں۔ اسی طرح ڈرون بنانے والے سنٹرپر،ایران کی ریفائنری پر،ہتھیاربنانے والی فیکٹری کے اوپراورہمدان میں فوجی اڈے پر حملے کیے گئے ہیں۔اوراس وقت جو رپورٹ کیا جارہا ہے اس کے مطابق سات اسٹرائیک کی گئی ہیں۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں