جمعرات، 5 جنوری، 2023

سی سی ٹی وی نے بھانڈا پھوڑدیا،عمران خان پرحملےکے پیچھے ڈی پی اوگجرات کا کتنا کردار؟

 

سی سی ٹی وی نے بھانڈا پھوڑدیا،عمران خان پرحملےکے پیچھے ڈی پی اوگجرات کا کتنا کردار؟

آج عمران خان کی پریس کانفرنس سے پہلے کوئی بہت جلدی میں تھا اورہمیشہ کی طرح پاکستان ٹیلی ویژن کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کوئی ایسا بلنڈر کرتا ہے جس سے قوم کو اصل سچ اور حق تک پہنچنے میں آسانی ہوجاتی ہے۔ آپ کو یاد ہوگا جس دن وزیرآباد میں عمران خان پرجان لیوا حملہ ہوا تھا اس کے فوراً بعد ملزم نوید کا اعترافی  ویڈیو پیغام حیران کن طور پرپی ٹی وی پر دکھایا گیا  اسی طرح فیصل ووڈا کی پریس کانفرنس بھی  پی ٹی وی پر لائیودکھائی گئی تھی اس پرحملے والے دن بھی لوگوں نے سوالات  اٹھائے تھے آج اس واقعے میں ملوث ملزم نوید کے وکیل کو باقاعدہ طور پر نہ صرف پریس کانفرنس کروائی گئی بلکہ پریس کانفرنس کے ساتھ ساتھ تمام ٹی وی چینلزکےنیوزایڈیٹرکوبھی یہ کہا گیا کہ اس پریس کانفرنس کو لائیو دکھائیں جس کے بعد نہ صرف ان تمام ٹی وی چینلز نے اس کو لائیودکھایا بلکہ آپ کے اورمیرے ٹیکس پرچلنے والے سرکاری ٹی وی "پی ٹی وی " نے بھی اس کو لائیو کوریج دی ۔

اب پہلاسوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ  یہ پریس کانفرنس کس کے حکم پر دکھائی گئی کس کی اتنی پریشانی ہےجو یہ پریس کانفرنس دکھانا چاہتا تھا اس کے بعد ایک اور سوال بھی پیدا ہوتا ہے کیاعمران خان کی پریس کانفرنس بھی آج پاکستان ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی جس کا جواب ہے کہ نہیں ایسا بالکل نہیں ہے۔ یہاں پرسوال اٹھتا ہے کیوں؟ عمران خان کے اوپرحملے کرنے والے ملزم نوید کے وکیل کو تو حق ہے کہ وہ میرے آپ اورعمران خان کے ٹیکس پر چلنے والے پی ٹی وی پرپریس کانفرنس کا حق رکھے لیکن جس پر حملہ ہوا اورجو پاکستان کا ایک سابق وزیراعظم بھی ہے اس کو حق نہیں کہ اس کی پریس کانفرنس پی ٹی وی پر لائیو دکھائی جائے۔

عمران خان پرحملے کے پیچھے جو مذہبی رنگ دینے والا کھیل تھا وہ صرف اورصرف ایک تماشا تھا جو اس دن کیا گیا تھا یہ سارا پری پلان منصوبہ تھا جسے  ذہن مانتا ہی نہیں ہے کہ اچانک ایک شخص عمران خان پرحملہ کرتا ہے جب وہ پکڑا جاتا ہے توتھانے میں پہنچنے کے فورًا بعد وہ طوطے کی طرح فرفربولتا ہے اور اس کا ویڈیو پیغام جاری ہوتا ہے جسے اگلے ہی لمحے وقارستی ،غریدہ فاروقی اورحامد میرجیسے پی ٹی آئی مخالف اینکرزکے ٹویٹراکاونٹس سے نہ صرف ٹویٹس کیا جاتا ہے بلکہ پی ٹی وی،جیونیوز اورسماء جیسے پی ٹی آئی مخالف چینلزپراس کا ویڈیو پیغام فورًاچلتا ہے تو سوال یہ پیدا ہوا کہ اتنی جلدی میں کس نے یہ پیغام جاری کیا؟ کس نے پورے کیس کوخراب کیا ؟ پھر کس نے اسے مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی اورپریس کانفرنسزپہ پریس کانفرنسزکیں؟


اس کیس سے متعلق ایک سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آئی ہے جس کے بعد اس کیس کو سمجھنا مشکل نہیں رہا۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جس وقت ملزم نوید کو پکڑا گیا تو اسے ڈی پی اوگجرات غضنفرعلی شاہ کے سامنے پیش کیا گیا ڈی پی اونے اپنا موبائل ایس ایچ اوکو دیا کہ اس کا بیان ریکارڈ کرو پھر وہ ریکارڈشدہ بیان پی ٹی آئی مخالف اینکرزاورچینلزکو بھیجا گیا یہاں پرایک بات اورقابلِ غورہے کہ اس کیس کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹی بنائی گئی تھی جس نے ڈی پی اوگجرات کو فون سمیت جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا لیکن انہوں نے صاف انکارکردیا تھا جسے اب عدالت کے ذریعے شامل تفتیش کیا جائے گا۔آخرکس نے ڈی پی اوکو یہ سب کرنے پرمجبورکیا اوروہ کون تھا جس کے حکم پر ڈی پی اوغضنفرعلی شاہ یہ سب کررہا تھا۔

آج ملزم نوید کے وکیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پرکوئی حملہ نہیں ہوا ہے بلکہ انہوں نے یہ خود کیاہے اورنہ ہی انہیں کوئی گولی لگی ہے بلکہ شوکت خانم ہسپتال میں جاکر ان کوزخم لگائے گئے ہیں جس کے جواب میں  فوادچوہدری نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ "عمران خان پر قاتلانہ حملے کے ملزم کے وکیل کی پریس کانفرنس کا اہتمام کس نے کیا؟کس نے  نیوزایڈیٹرز پر دباؤ ڈالا کہ میاں داود نامی نامعلوم وکیل کی پریس کانفرنس دکھانا لازمی ہے ایسے کریں گے توشبہات میں اور اضافہ ہوگا۔"

 اب ایک بات تو طے ہوگئی ہے کہ یہ چیزیں اس طرح سے نہیں ہیں  جیسے کوئی دکھانا چاہتا ہے آخراتنا ڈر کس کو ہے کہ آج عمران خان کی پریس کانفرنس سے پہلے پہلے فیصل ووڈا کی پریس کانفرنس طرز کی ایک اور فرمائشی پریس کانفرنس لانچ کی گئی ۔ایک اورخبرکے مطابق عمران خان کی پریس کانفرنس کے بعد شہباز شریف کی پریس کانفرنس ہوگی اس طرح ایک اورخبرکے مطابق سلمان شہبازنے بھی عملی طور پر پاکستان کی سیاست میں حصہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور مریم نواز کی صاحبزادے جنید صفدرکے بارے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں آباد ہونے کا فیصلہ کرلیا  کہ اب انہوں نے بھی پاکستان میں آباد ہونے کا فیصلہ کرلیا وہ بھی جمعہ کے روز اپنی بیگم عائشہ کے ساتھ پاکستان پہنچیں گے اورپاکستانی عوام کے اوپرشریفوں کی یہ نئی نسل حکمرانی کا خواب بنے گی اب دیکھنا یہ ہے کہ عوام ان کو اس دفعہ چھترول کرکے مسترد کرتی ہے یا سڑکیں دیکھ کراوران کی غلامی کرکے ووٹ کا تحفہ ان کو دیتی ہے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں