منگل، 14 فروری، 2023

حکومت اپنے اوپرخودکش حملہ کروانے کی خواہش مند، آرٹیکل6 لگنے کو تیار

 

حکومت اپنے اوپرخودکش حملہ کروانے کی خواہش مند، آرٹیکل6 لگنے کو تیار


آج عمران خان کے یارکرنےنہ صرف کلین بولڈ کر دیا ہے اور بہت سے ایسے لوگ جو خود کو طاقتور سمجھتے تھے  ان کی ٹانگیں  کانپنے کا آغازبھی  ہو چکا ہے یہاں پرایک بہت بڑا سوال ہے کہ کیا نیوٹرل واقعی نیوٹرل ہو چکا ہے اور کیا غیرسیاسی رہنے کی پالیسی حقیقی معنوں میں غیرسیاسی  ہو چکی ہے اس حوالے سے بڑی پیش رفت ہے اورگورنر پنجاب ،الیکشن کمیشن اور امپورٹڈ حکومت سب چکرا کر رہ گئے اورکس طرح سے عمران خان نے اپنا پریشربرقراررکھا ہوا ہے حالانکہ یہ پی ڈی ایم کا ٹولہ اس وقت کوئی بھی واردات ڈالنے سے اجتناب نہیں کررہا ہے لیکن کوئی چیزایسی ہے جو انہیں اس واردات سے روکے ہوئے ہے۔ کچھ خبروں کے مطابق رات گئے تک الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے کچھ چیزیں ڈسکس ہوئیں کچھ معاملات چلے لیکن اب جو معاملہ ہے وہ یکسر تبدیل ہوچکا ہے اور اس میں ایک بہت بڑی قربانی دینے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے جبکہ ایک اسٹیک ہولڈر نے قربانی کا بکرا بننے سے انکار کر کے اپنے ہاتھ کھڑے کردئیے ہیں۔

عمران خان نے پچھلے دنوں ایک بات کہی تھی اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ وہ یارکرہے جو اس وقت بہت سے لوگوں کو اپنی پالیسی کوازسرنوسوچنے پر مجبور کرچکا ہے عمران خان نے سب کو ایک پیغام بھیجا تھا جس میں وہ کہتے ہیں کہ میں نےجب فیصلہ کیا کہ ہم اپنی کے پی کے اورپنجاب کی دو حکومتوں کوختم کرتے ہیں تواس کے پیچھے ملک کا سوچ رہا تھااور میں نے سوچا کہ اگرآئین کہتا ہے کہ جیسے ہی آپ اپنی حکومت ختم کرتے ہیں توگورنرکو 90 دن کے اندر الیکشن کی تاریخ دینی ہوتی ہے ۔یہ پاکستان کا آئین کہتا ہے میں اس آئین کو سوچ کے اپنی حکومت کو ختم کیا تھا مجھے میرے لوگ کہتے تھے کہ یہ الیکشن نہیں کروائیں گے اورطاقتور لوگوں نے اپنی پوری کوشش کی کہ ہمیں پنجاب میں اعتماد کا ووٹ نہ ملے تاکہ ہم اسمبلی تحلیل نہ کرسکیں ہمیں ڈرایا دھمکایا گیا اورظاقتوراورہینڈلرز یہاں لاہورمیں آ کے بیٹھ گئےلیکن ایک پلان اوپروالے اللہ کا بھی ہوتا ہے اوروہ کامیاب ہوگیا ہمیں اعتماد کے 186 ووٹ مل گئے جس کے بعد ہم نے اسمبلی تحلیل کردی۔اب یہ سارا ملک تماشا دیکھ رہا ہے اسمبلی تحلیل ہوئے۱۸ دن ہوگئے ہیں لیکن دونوں گورنرز یعنی پنجاب اورکے پی کے کےگورنرز نے ابھی تک تاریخ نہیں دی۔جیسے ہی یہ ۹۰ دن ختم ہوں گے تو ساری قوم سمجھ جائے کہ اس کے بعد جو بھی حکومت میں بیٹھا ہوگااس پرآرٹیکل ۶ لگے گا اوروہ حکومت غیرقانونی اورغیرآئینی ہوجائے گی کیونکہ وہ آئین کے خلاف ہو جائے گی۔

  پاکستان کی سیاست میں ایک نیا بھونچال آنے کو تیار ہے ذرائع کے مطابق رات تک چیف الیکشن کمشنر اور گورنر پنجاب الیکشن کی تاریخ اوراس کا شیڈول دینے کے لیے تیار تھے یعنی رات گئے تک یہ کچھ طے کر لیا گیا تھا اور دونوں اسٹیک ہولڈراس بات پر تیار تھے کہ لاہور ہائیکورٹ کی فیصلے کی روشنی میں الیکشن کی تاریخ اور شیڈول دے دینا چاہیے اور اس کااعلان الیکشن کمیشن کے وفد کی گورنرکی میٹنگ کے بعد ہونا تھا لیکن رات کو نون  لیگ کے کچھ ایم پی ایزاورایم این ایزشہبازشریف کے پاس گئے اورانہیں کہا کہ اگرالیکشن کے تاریخ کراعلان ہوگیا توہمیں پنجاب اورکے پی کے میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ زمینی حقائق یہی ہیں اورعوام ہم سے شدید نفرت کررہی ہے ہماری تو ضمانتیں بھی  ضبط ہوجائیں گے اس لیے الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہ کیا جائے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں