جمعہ، 17 فروری، 2023

عمران خان نے بدھ سے "جیل بھروتحریک" کا آغازکردیا،صدرکاالیکشن کمشنرکودوسراخط

 

عمران خان نے بدھ سے "جیل بھروتحریک" کا آغازکردیا،صدرکاالیکشن کمشنرکودوسراخط

 

اگلے چند روز میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیا جائےگا صدراپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئےالیکشن ایکٹ 2017 کے تحت اگلے تین دن کے بعد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیں گے اور یوں سکندر سلطان راجا، پی ڈی ایم ، حکومت، اسٹیبلشمنٹ اورطاقتوران سب کا بنا بنایا کھیل بگڑجائے گا۔ آج کی بڑی خبر یہ ہے کہ آج صدر نےالیکشن کمیشن کو ایک خط لکھاہے آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ یہ صدرمملکت کا چیف الیکشن کمشنر کو دوسرا خط ہےصدر عارف علوی نے اپنے خط میں کہا کہ ان کے 8 فروری کو لکھے گئے خط کے بعد سے، کچھ اہم پیش رفت ہوئی ہے، جیسے کہ لاہور ہائی کورٹ کا حکم جس میں الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کا بلا تاخیراعلان کرے۔

انہوں نے الیکشن کمشنر کی جانب سے بے حسی اور عدم فعالیت پر مزید برہمی کا اظہار کیا جس نے ابھی تک ان کے پہلے خط کا جواب نہیں دیا ہے۔صدر نے کہا کہ وہ "بے چینی سے انتظار کر رہے تھے کہ الیکشن کمیشن آگے بڑھنے اور اس کے مطابق کام کرنے کے لیے اپنے آئینی فرائض کا احساس کرے گا، لیکن وہ اس اہم معاملے پر الیکشن کمشنر کے متعصبانہ رویے سے انتہائی مایوس ہوئےہیں "۔

اپنے پہلے خط میں جو کہ اس ماہ کے شروع میں لکھا گیا تھا اس میں صدر نے الیکشن کمیشن پر زور دیا تھا کہ وہ خیبرپختونخوا  اور پنجاب میں انتخابات کی تاریخوں کا "فوری اعلان" کرے، اور متنبہ کیا کہ آئین کسی تاخیر کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ یہ "جمہوریت کوسنگین طویل مدتی دھچکے" کا باعث بنیں گے۔ "صدر علوی نے صوبائی اسمبلی اور عام انتخابات دونوں کے بارے میں "خطرناک قیاس آرائی پر مبنی پروپیگنڈے" کو ختم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

آخرکارعمران خان نے آج وہ اعلان کردیا جس کا انتظارتھا۔اس حکومت کو ان کی گرفتاری کا بڑا شوق اورخواہش ہے جسے پورا کرنے کے لیے  انہوں نے لاہور میں زمان پارک کی رہائش گاہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے ٹیلیویژن خطاب میں کہا، ’’میں اپنی پارٹی کو ہدایت دے رہا ہوں کہ وہ بدھ کو تحریک کے آغاز کے لیے تیاریاں شروع کرے۔‘‘انہوں نے کہا کہ جیل بھروتحریک لاہور سے شروع ہوگی اور پھر تمام بڑے شہروں میں پھیل جائے گی، قوم کو خوفزدہ نہ ہونے اور خوف کے بت کو توڑنے کی ترغیب دی جائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ ہم جیل بھروتحریک کا آغاز لاہور سے کریں گے اور پھر ہر دوسرے دن اسے دوسرے بڑے شہروں میں شروع کریں گے اور ہم تمام جیلیں بھر دیں گے۔اس ماہ کے شروع میں، پی ٹی آئی کے سربراہ نے اعلان کیا تھا کہ ان کی پارٹی کی قیادت جلد ہی 'جیل بھرو' کی تحریک شروع کرے گی جس کے جواب میں حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی اوراس کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کوسیاسی  مقدمات کے ذریعے دبانے کے لیے سخت ہتھکنڈوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اپنی پارٹی کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے، جوکہ مختلف الزامات کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت میں رہے ہیں ،عمران نے زور دے کر کہا تھا کہ پی ٹی آئی خاموش نہیں رہے گی کیونکہ حکومت ان کی پارٹی کے اراکین پر مظالم ڈھا رہی ہے۔

عمران خان کا یہ کہنا تھا کہ یہ پی ڈی ایم کا منصوبہ تھا کہ ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں کو ڈرا دھمکا کر پی ٹی آئی کو کمزور کیا جائے۔ ہم نے اپنے دور حکومت میں اس طرح کے مظالم کبھی نہیں کیے تھے۔عمران نے اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل اور اعظم سواتی کو موجودہ حکومت نے تشدد کا نشانہ بنایا اور برہنہ کر دیا۔ملک کی تاریخ میں سیاسی مخالفین کے خلاف ایسی وحشیانہ کارروائیاں نہیں کی گئیں۔ شیخ رشید اور فواد چوہدری کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ سب کے سامنے ہےانہوں نے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کیا جو ان کی لاہور کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوئے تھے جب ان کی مبینہ گرفتاری کی افواہیں گردش کر رہی تھیں۔پی ٹی آئی کے چیئرمین نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کےمتعلق پی ڈی ایم اور حکومت کے ہتھکنڈوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسمبلیوں کی تحلیل کے 90 دن کے اندر انتخابات نہ ہوئے تو نگراں حکومتیں غیر قانونی تصور کی جائیں گی۔ اوروہ یعنی نگران حکومتیں آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کریں گی  چاہے وہ کچھ بھی کریں، ہم انہیں انتخابات میں تاخیر کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے دونوں صوبوں میں انتخابات میں تاخیر کا بہانہ بنانے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان اورالیکشن کمشنرکو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں