Header Ad

Home ad above featured post

جمعرات، 2 فروری، 2023

خفیہ ایجنسیوں اوراسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت روکنے کےلیے عمران خان کا صدرکوخط

 

خفیہ ایجنسیوں اوراسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت روکنے کےلیے عمران خان کا صدرکوخط


آج کا دن ایسا لگ رہا ہے کہ گرفتاریوں کا دن تھا شیخ رشید کے ساتھ ساتھ صحافی عمران ریاض کوبھی گرفتارکیا گیا اور مراد سعید کی گرفتاری کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے اس موقع پرفوج کے سپریم کمانڈر سے ڈائریکٹ رابطہ کیا گیا ہےاورایک مرتبہ پھرایوانِ صدر توجہ کا مرکز ہے عمران خان کے صدرِ پاکستان کو بھیجے گئےخط کا متن کیا ہے اوراس میں کیا کہا گیا ہے اس کا مقصد کیا ہے اور عمران خان نے صدرسے ڈائریکٹ کیوں رابطہ کیا ہےاوراس میں خفیہ ایجنسیوں اورطاقتورحلقوں کی براہ راست دخل اندازی کے بارے کیا بات  کی گئی ہے۔تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بھی صدرکو باقاعدہ طورپر کہا گیا ہے کہ فوج ،مقتدرحلقے اورخفیہ ایجنسیاں پاکستان کی سیاست میں کیوں دخل اندازی کررہی ہیں ۔

اب صدرپاکستان کو لکھے گئے خط کا متن ہے" اٹیلی جنس ایجنسیزاورمقتدرحلقوں کے بعض حصّوں کا سیاست میں کھلی مداخلت کے تدارک کا معاملہ" چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر اور صدر مملکت کو خط لکھا ہے جس میں چیف آف اسٹاف وسینیٹرشبلی فرازیہ اہم خط لے کرایوانِ صدر گئے اوراسے صدر کے حوالے کیا۔اس خط کے ساتھ کچھ چیزیں لف کی گئی تھیں اورپی ٹی آئی کی  پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں منظور کردہ متفقہ قرارداد بھی خط کےساتھ بھجوائی گئی ہے اس کے علاوہ انٹیلی جنس ایجنسی اوراسٹیبلشمنٹ کی انتخابات کی تاریخ کے تعین کے حوالے سے  گورنرکے پی کے کی27 فروری کی گفتگوکا متن بھی خط کے ساتھ بھجوایا گیا ہے جس میں وہ ان کے اوپرذمہ داری ڈال رہے ہیں کہ الیکشن کروانا ان کا کام ہے۔۲۹ جنوری کو کورکمیٹی اورپارلیمانی پارِٹی کامشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ایک قرارداد پاس کی گئی۔

قرارداد کے ذریعےآپ سے بطورصدرمملکت اور افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر،انٹیلی جنس ایجنسیزاورمقتدرا کےسیاست میں کھلےکردار کے نوٹس لینےکی سفارش کی گئی ہے یہ خط میں لکھا گیا ہے کہ آپ سے گزارش کی جاتی ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں اورکچھ مقتدرحصوں  کی سیاست میں  یہ جو کھلی دخل اندازی ہے اس کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ گورنرکے پی کے کا ۲۷ جنوری کا بیان اس حوالے سے اہم مثال ہے۔ گورنر پختونخواہ کا یہ  موقف ہے کہ صوبائی اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا تعین میں نہیں کر سکتا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں اور اسٹیبلشمنٹ کوکرنا ہے قراردادیں  آپ کی توجہ نہایت ڈھٹائی سے کیے جانے والے اغواء اورجھوٹے پرچوں  کے اندراج کی جانب مبذول کرائی گئی ہے یعنی کہ اس میں اغواء بات کی گئی ہے اور جھوٹے پرچوں کی بھی بات کی گئی ہے۔

قرارداد میں پاکستان تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کو دی جانے والی دھمکیوں اور ان کے اوپر زیرحراست تشدد کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہےقرارداد آپ سے آئین اور قانون سے انحراف  اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تدارک  کے لیے موثر اقدامات کی سفارش کرتی ہے۔ یہ اس خط میں لکھا گیا ہے۔

  شیخ رشید نے بھی گرفتاری کے بعد کچھ بیانات دئیے ہیں شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے مجھے پوری رات سونے نہیں دیا اورآج  شیخ رشید نے عدالت جاتے ہوئےایک نعرہ  لگایا ہے جس نعرے سے ان کو سب سے زیادہ مسئلہ ہے شیخ رشید نے عدالت کے اندر داخل ہوتے ہی نعرہ لگایا کہ "عمران خان زندہ باد" اور اسی وجہ سے تو سب سے زیادہ مسئلہ ہے۔ شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ جناب والا میں عمران خان کے ساتھ کھڑا رہونگا آپ کو یاد ہوگا کہ جب ایم کیوایم کےخلاف ایکشن لیا جارہا تھا تب ان کے ہاں کچھ نہ کچھ نکل آتا تھا کہیں سے گولی کہیں سے بندوق اورکلاشنکوف۔ اب اسی  طرح آج تحریک انصاف کے ارکان اور تحریک انصاف کی حلیف جماعتوں کے ارکان کی گاڑیوں سےکوئی نہ کوئی چیز نکل آتی ہے پتہ نہیں کہاں سے شراب برآمد ہوجاتی ہے جس طرح آپ نے پرویزالہٰی کی کارکی ڈگی سے شراب برآمد ہوتے ہوئے دیکھی۔  رات اسی طرح شیخ رشید کے بارے میں کہاکہ ان کو نشے کی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا پتہ نہیں انہوں نے اتنا جلدی ٹیسٹ کیسے کر لیا کہ گرفتاری کے فورًا بعد بیان جاری کر دیا گیا کہ شیخ رشید کونشے کی حالت میں گرفتارکیا گیا ہے۔

اب یہ ٹیسٹرلگا دیا گیا ہے کہ گرفتاریاں کرکے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے شیخ رشید کوگھرسے اورعمران ریاض خان کولاہورکےعلامہ اقبال ایئرپورٹ سےگرفتارکیا گیا ہے جبکہ ابھی مزید گرفتاریاں متوقع ہیں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شیخ رشید کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے۔اب دیکھتے ہیں کہ صدرمملکت عمران خان کے خط پرکیا عملدرآمد کرتے ہیں اوراس کے بعد کیا حالات بنتے ہیں۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Home Ad bottom