ترکی میں زلزلے کی پیشگوئی کرنیوالی تنظیم نے پاکستان میں بھی زلزلے کی پیشگوئی کردی
ترکی میں ترکی کی تاریخ
کا بدترین زلزلہ آیا ہے اور وہاں سے اس طرح کے مناظر سامنے آرہے ہیں جو انسان کی روح
تک کو ہلا کر رکھ دیتے ہیں ہلاکتوں کی تعداد تو اس قدر زیادہ ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر پورے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر
دی گئی ہے اور یہ زلزلہ صرف ترکی تک محدود نہیں رہا بلکہ آس پاس کے دیگر ممالک بھی
اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔زلزلے سے تین دن پہلے یعنی 72 گھنٹے پہلے ترکی میں زلزلے
کی پیشگوئی کی گئی تھی یہ پیش گوئی ایک تنظیم
کی طرف سے کی گئی تھی جس نے اس زلزلے کے بعد
پاکستان ،انڈیا اورافغانستان میں ایک بڑے زلزلے کی پیشگوئی کردی ہے یہ پیشگوئی
ہمارے لیے بہت ہی الارمنگ ہے اور پاکستان کا
کونسا ساعلاقہ خطرے میں ہے اور اس وقت پاکستان کے سر پرکون سے خطرات منڈلا رہے ہیں ابھی ہم سیلاب کی تباہ کاریوں
سےبھی نہیں نکلے ہیں اللہ ہمارے ملک پر رحم کرے۔
ترکی اور شام
شدید زلزلے سے لرز اٹھے ہیں 7.9 شدت کے زلزلے سے متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئی
ہیں جس کے باعث مجموعی طور پر ہلاکتیں 1400سے تجاوز کر چکی ہیں ۔ زلزلے کا مرکزترکیہ
سے جنوب میں نرداغی میں تھا جبکہ زلزلے کی گہرائی
17.9 کلومیٹر بتائی گئی ہے ۔ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کی شدید ترین جھٹکے ایک
منٹ تک محسوس کیے گئے یعنی ساٹھ سیکنڈ میں وہ تباہی ہوئی ہے کہ جس کی ترکی کی تاریخ
میں مثال نہیں ملتی ہیں جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور زلزلے کے جھٹکے قبرص،یونان،شام
، لبنان اور فلسطین میں محسوس کئے گئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے سینکڑوں ہلاکتوں کی
تصدیق کی ہے زلزلے میں پانچ ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زلزلے سے کتنی اموات
اس وقت تک ہوچکی ہیں اصل میں اس کا درست اندازہ
نہیں لگایا جاسکتا۔ترکی مدد کے لیے 45 ممالک سرچ اینڈ ریسکیوآپریشن کی مدد بھی کر چکے
ہیں۔ 1939 کے بعد یہ ترکی کی تاریخ کی سب سے بڑی تباہی ہے ۔اس ہولناک زلزلے کے بعد
ترک صدر رجب طیب اردوان نے ترکی میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے اسی طرح شام میں بھی
زلزلے کے باعث عمارتیں گرنے سے ۴۰۰ سے زائد افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے
ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم اورصدرپاکستان بھی اس المناک تباہی پر دکھ اوررنج کا اظہارکرچکے
ہیں اورمشکل کی اس گھڑِی میں ترکی کی عوام کا ساتھ دینے کا ارادہ ظاہرکیا ہے۔
ایس ایس جے اوزنامی
ایک ادارہ ہے جس کے ایک ایکسپرٹ فرینگ ہیگوبیٹس نے 3 فروری کو شام پانچ بجے یعنی زلزلے
سے 72 گھنٹے پہلے ایک پیشن گوئی کی تھی کہ جنوب اوروسطی ترکی ،اردن ،شام اورلبنان ریجن
کے اندرجلد یا بدیر 7.5 شدت کا زلزلہ آنا ہی آنا ہے کیونکہ حالات اس طرح کے بن چکے
ہیں ۔ اس کی دوسری پیشنگوئی کے مطابق پاکستان، انڈیا اور افغانستان میں ایک زلزلہ آسکتا
ہے۔ سرکاری اور غیر سرکاری ادارے اس بات پر
متفق ہیں کہ فالٹ لائن پر واقع ہونے کی وجہ سے پاکستان کا دو تہائی علاقہ ممکنہ طور
پر زلزلے کے خطرے میں رہتا ہے یعنی پاکستان
کا چھیاسٹھ فی صد حصہ ہمیشہ ہر وقت زلزلے کے
خطرے میں رہتا ہے۔
جیولوجیکل سروے آف
پاکستان کے مطابق پاکستان کا بڑا حصہ انڈین پلیٹ پر واقع ہے جبکہ یہاں سے یوریشین اور
عرب پلیٹس بھی گزرتی ہیں۔فالٹ لائن کا مطلب کیا ہوتا ہے یہ بھی آپ لوگ سمجھ لیں۔ فالٹ
لائن کا مطلب زیر زمین پلیٹس کا ٹوٹ کر مختلف حصوں میں تقسیم ہوجانا ہے جو زمین کے
نیچے حرکت کرتے رہتے ہیں اور یہ حصے دباو جمع کرتے رہتے ہیں پھرایک ایسا موقع آتا ہے
جہاں پر ان کو اپنا دباؤ نکالنے کا موقع ملتا
ہے جب یہ دباو کسی مقام یا جگہ سے نکلتا ہے
تو وہاں پر زلزلہ آتا ہے یہ کبھی زیادہ شدت کا ہوتا ہے تو کبھی کم شدت کا۔ اس کے علاوہ
اس کا مرکز آپ کے علاقے سے کتنا دور ہے اس کی گہرائی کتنی ہے یہ سب بہت اہمیت رکھتا
ہے۔
اب آپ کے ذہن میں یہ
سوال آ رہا ہوگا کہ پاکستان کے کون کون سے علاقے ہروقت خطرے کا شکار رہتے ہیں تو پاکستان
کے سرکاری ادارے جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے ملک کو زلزلوں کے حوالے ملک کو چار مختلف
زون میں تقسیم کر رکھا ہے زون ون میں زلزلے
کے امکانات کم سمجھے جاتے ہیں زون ٹو میں زلزلے
کے کچھ امکانات سمجھے جاتے ہیں اوراس میں
پنجاب کے میدانی علاقے اور وسطی سندھ کے علاقے شامل ہیں زون تھری میں زلزلے
کے کافی زیادہ امکانات سمجھے جاتے ہیں اس میں کراچی، بلوچستان ،اسکردو، سوات ،پشاوراور
میدانی ہمالیہ کے علاقے ہیں جبکہ زون فور کے اندر انتہائی خطرے کا شکار علاقے ہیں یعنی
ان علاقوں میں بہت شدید قسم کے زلزلے کا خطرہ
ہوتا ہے ان میں پوٹھوہار، کشمیر، ہزارہ ،شمالی علاقہ جات ،کوئٹہ اور ہمالیہ کے پہاڑی
علاقے شامل ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں